سود کی حرمت: شرعی دلائل، اثرات اور متبادل
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سود کی حرمت: شرعی دلائل، اثرات اور متبادل
---
📜 تمہید
اسلام میں سود (ربا) کو انتہائی سنگین گناہ قرار دیا گیا ہے۔ یہ محض ایک معاشی مسئلہ نہیں بلکہ ایمان اور عقیدے سے جڑا ہوا اہم شرعی امر ہے۔ زیر نظر مقالہ میں سود کی حرمت کے دلائل، اس کے منفی اثرات اور متبادل حل پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔
---
📖 سود کی تعریف اور اقسام
1. لغوی معنی: عربی لفظ "ربا" کا مطلب ہے "اضافہ" یا "زیادتی"۔
2. شرعی تعریف: قرض پر مشروط اضافہ یا ایک ہی جنس کی چیزوں کے تبادلے میں غیر منصفانہ فرق۔
3. اقسام:
· ربا النسیئہ: ادھار پر دیے گئے قرض پر اضافہ (مثلاً 100 روپے قرض دے کر 120 روپے واپس لینا)۔
· ربا الفضل: ایک ہی جنس کی چیزوں کے تبادلے میں کمی بیشی (مثلاً اچھے گندم کے بدلے کم معیار کا گندک زیادہ مقدار میں لینا)۔
---
⚖️ سود کی حرمت کے شرعی دلائل
1. قرآن پاک کی آیات
· سورہ البقرہ (آیت 275):
"الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ"
(سود کھانے والے قیامت کے دن اُٹھیں گے جیسے شیطان کے چھونے سے دیوانہ اٹھتا ہے)۔
· سورہ البقرہ (آیت 278-279):
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ"
(اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم مومن ہو)۔
· سورہ آل عمران (آیت 130):
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُضَاعَفَةً"
(اے ایمان والو! سود مت کھاؤ جو گن گن کر بڑھایا جائے)۔
2. احادیث مبارکہ
· حدیث 1:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "سود کے 73 دروازے ہیں،其中最 ہلکا درجہ اپنی ماں کے ساتھ زنا کرنے کے برابر ہے" (سنن ابن ماجہ)۔
· حدیث 2:
"سود کھانے والا، کھلانے والا، لکھنے والا اور گواہی دینے والا سب لعنت کے مستحق ہیں" (صحیح مسلم)۔
· حدیث 3:
"سود کا ایک درہم کھانا 36 بار زنا کرنے سے بدتر ہے" (سنن البیہقی)۔
3. اجماع امت
امت مسلمہ کے تمام مکاتب فکر (اہل سنت، اہل تشیع وغیرہ) سود کی حرمت پر متفق ہیں۔ کوئی بھی معتبر عالم دین سود کو جائز نہیں کہتا۔
---
🌍 سود کے معاشرتی و معاشی اثرات
1. غربت میں اضافہ: سود امیروں کو مزید امیر اور غریبوں کو مزید غریب بناتا ہے۔
2. معاشی instability: سود پر مبنی معیشت میں بحران آتے رہتے ہیں (جیسے 2008 کا عالمی مالیاتی بحران)۔
3. اخلاقی انحطاط: سود انسان میں لالچ اور خودغرضی پیدا کرتا ہے۔
4. خاندانی تعلقات کی خرابی: سود کی وجہ سے قرضے نہ چکا پانے پر خاندانوں میں تلخیاں پیدا ہوتی ہیں۔
---
🔄 سود کے متبادل: اسلامی مالیات
1. مضاربہ: سرمایہ کار اور کاروبار کرنے والا باہمی اتفاق سے منافع بانٹتے ہیں۔
2. مرابحہ: چیز کو نفع کے ساتھ فروخت کرنا، جہاں قیمت پہلے سے طے ہو۔
3. مشارکہ: دو یا زیادہ فریق مل کر سرمایہ لگاتے ہیں اور منافع/نقصان بانٹتے ہیں۔
4. اجارہ: کرائے پر جائیداد یا سازوسامان دینا۔
---
🤲 سود سے توبہ کا طریقہ
1. سود کے تمام معاملات فوری بند کریں۔
2. سود کی لی ہوئی رقم واپس کریں یا غربا میں صدقہ کریں۔
3. اللہ سے سچی توبہ کریں اور آئندہ سود سے بچنے کا عہد کریں۔
---
📊 سود کی حرمت پر علماء کے اقوال
عالم دین قول
امام ابو حنیفہ "سود کی تمام اقسام حرام ہیں، چاہے مقدار کم ہو یا زیادہ"
امام شافعی "سود کا ایک درہم بھی کھانا حرام ہے"
ابن تیمیہ "سود کا گناہ زنا سے بھی بڑا ہے"
---
✅ اختتامیہ
سود اسلام میں ایک کبیرہ گناہ ہے جو انسان کے دنیا و آخرت دونوں کو تباہ کر دیتا ہے۔ قرآن و حدیث میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں۔ ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ سود کے تمام معاملات سے اجتناب کرے اور حلال ذرائع معاش اختیار کرے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سود کے شر سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
---
📚 مآخذ:
· قرآن پاک (سورہ البقرہ، آل عمران)
· صحیح بخاری و صحیح مسلم
· سنن ابن ماجہ
· فقہی کتب (بدائع الصنائع، المغنی)
· اسلامی مالیات کے جدید تحقیقی مقالات
Comments
Post a Comment