سود کیا ہے؟
🏛️ سود (ربا) ایک ایسا مالیاتی عمل ہے جسے اسلام میں قطعی حرام قرار دیا گیا ہے۔ یہ صرف ایک معاشی مسئلہ نہیں بلکہ ایمان اور عقیدے سے جڑا ہوا اہم شرعی مسئلہ ہے۔ ذیل میں سود کی تعریف، اقسام، شرعی حیثیت، معاشی effects اور متبادل حل پر تفصیلی بحث پیش کی جاتی ہے۔
سود (ربا): ایک تعارف، احکام اور اثرات
📖 1. سود کی لغوی اور شرعی تعریف
· لغوی معنی: عربی لفظ "ربا" کا لغوی معنی "زیادتی"، "اضافہ" یا "پروان چڑھنا" ہے۔ اردو میں اسے "سود" کہتے ہیں ۔
· شرعی تعریف: شرعی اصطلاح میں سود سے مراد قرض پر مشروط اضافہ ہے۔ یعنی کسی کو رقم ادھار دیتے وقت یہ شرط لگانا کہ واپسی کے وقت کچھ رقم زیادہ لی جائے گی۔ مثال کے طور پر 100 روپے قرض دینے اور 120 روپے واپس لینے کی شرط پر 20 روپے سود ہوگا ۔
· قرآنی تعریف: قرآن پاک میں سود کو بیع (تجارت) کے بالمتضاد قرار دیا گیا ہے: "وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا" (اللہ نے بیع کو حلال کیا اور سود کو حرام قرار دیا) ۔
📑 2. سود کی اقسام
سود کی دو بڑی اقسام ہیں:
🔸 ربا الفضل (یا ربو التفاضل)
· یہ وہ صورت ہے جب ایک ہی جنس کی چیزوں کے تبادلے میں کمی بیشی کی جائے۔ مثال کے طور پر سونے کے بدلے سونا، لیکن مقدار میں فرق ہو ۔
· ایسی صورت میں برابر برابر تبادلہ ضروری ہے، ورنہ سود واقع ہوتا ہے۔
🔸 ربا النسیئہ
· یہ ادھار پر دیے جانے والے قرض میں شرط کے ساتھ اضافہ ہے۔
· مثال: کسی کو ایک سال کے لیے 1000 روپے قرض دینا اور 1200 روپے واپس لینے کی شرط عائد کرنا ۔
⚖️ 3. سود کی حرمت: قرآن و حدیث کی روشنی میں
📜 قرآن پاک میں سود کی ممانعت:
· سورہ البقرہ (آیت 275): "الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ" (جو لوگ سود کھاتے ہیں، وہ قیامت کے دن اُٹھیں گے جیسے کوئی شخص شیطان کے چھونے سے دیوانہ ہو کر اٹھتا ہے) ۔
· سورہ البقرہ (آیت 278-279): "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ" (اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم مومن ہو) ۔
💬 احادیث مبارکہ میں سود کی مذمت:
· سود کھانے والے پر لعنت: رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، لکھنے والے اور گواہی دینے والے سب پر لعنت بھیجی ہے اور فرمایا کہ یہ سب گناہ میں برابر کے شریک ہیں ۔
· سود اور زنا کا موازنہ: سود کا ایک درہم کھانا 36 بار زنا کرنے سے بھی بدتر ہے ۔
· سود کے 73 دروازے: سود کے 73 دروازے ہیں، جن میں سے سب سے ہلکا درجہ اپنی ماں کے ساتھ زنا کرنے کے برابر ہے ۔
🌍 4. سود کے معاشی و معاشرتی effects
❌ منفی effects:
1. مال میں برکت کی کمی: سود سے مال ظاہری طور پر بڑھتا ہے، لیکن حقیقت میں برکت ختم ہو جاتی ہے ۔
2. معاشی عدم مساوات: سود امیر کو مزید امیر اور غریب کو مزید غریب بناتا ہے۔
3. معاشرتی بگاڑ: سود سے لوگوں میں لالچ اور خودغرضی بڑھتی ہے اور باہمی محبت اور تعاون ختم ہوتا ہے۔
4. دیوالیہ پن: سود پر لیا گیا قرض اکثر اتنا بڑھ جاتا ہے کہ مقروض اسے ادا نہیں کر پاتا اور بالآخر دیوالیہ ہو جاتا ہے ۔
🔄 5. سود سے بچنے کے طریقے
1. سود سے توبہ: سود کے تمام معاملات فوری طور پر ختم کر کے اللہ سے سچی توبہ کرنی چاہیے ۔
2. حلال ذرائع معاش: ایسی ملازمت یا کاروبار اختیار کرنا چاہیے جس میں سود کے کسی بھی طرح کے عمل سے اجتناب ہو ۔
3. اسلامی بینکاری: اسلامی بینکوں کے سود-free متبادل مثلاً مضاربہ، مرابحہ، مشارکہ وغیرہ استعمال کرنے چاہئیں۔
4. قناعت پسندی: ضروریات زندگی کو کم سے کم رکھنا اور قناعت پسندی اختیار کرنا سود سے بچاؤ کا اہم ذریعہ ہے ۔
💡 6. سود کے متبادل: اسلامی مالیات
اسلامی شریعت نے سود کے متعدد متبادل پیش کیے ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
· مضاربہ: ایک پارٹی سرمایہ فراہم کرتی ہے اور دوسری محنت، منافع طے شدہ شرح سے تقسیم ہوتا ہے۔
· مرابحہ: کوئی چیز نفع کے ساتھ فروخت کرنا، جس کی قیمت اور نفع دونوں خریدار کو پہلے سے معلوم ہوں۔
· مشارکہ: دو یا زیادہ فریقین سرمایہ لگا کر کاروبار کرتے ہیں اور منافع اور نقصان میں شراکت دار ہوتے ہیں۔
🤲 7. سود سے توبہ کا طریقہ
سود سے توبہ درج ذیل steps پر مشتمل ہے:
1. سود کے تمام معاملات کو فوری طور پر بند کر دیا جائے۔
2. اصل رقم واپس کی جائے، لیکن سود کی رقم ہرگز ادا نہ کی جائے ۔
3. اللہ سے سچی توبہ کی جائے اور آئندہ سود سے بچنے کا پکا ارادہ کیا جائے۔
4. سود کی رقم سے اگر کوئی مال یا property خریدی ہے تو اسے فروخت کر کے اصل رقم واپس لی جائے اور سود کی رقم کو غربا و مساکین میں تقسیم کر دیا जائے۔
📊 سود کے بارے میں چند اہم حقائق:
نقطہ تفصیل
سود کی حرمت قرآن و حدیث میں سخت حرام قرار دیا گیا ہے۔
سود کھانے والا قیامت میں دیوانہ کی طرح اٹھے گا۔
سود لینا اور دینا دونوں حرام ہیں۔
سود کے گواہ اور لکھنے والے سب گناہ میں برابر کے شریک ہیں۔
سود سے بچنے کا طریقہ اسلامی بینکاری اور قناعت پسندی۔
✅ اختتامیہ
سود ایک سماجی، اقتصادی اور اخلاقی لعنت ہے جو انفرادی و اجتماعی زندگیوں کو تباہ کر دیتی ہے۔ اسلام نے سود کو حرام قرار دے کر درحقیقت انسانیت کو اس کے شریر effects سے بچانے کا بندوبست کیا ہے۔ ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ سود کے تمام معاملات سے اجتناب کرے اور اللہ کے دیے ہوئے رزق حلال پر قناعت کرے۔ اللہ تعالیٰ ہم تمام مسلمانوں کو سود کے گناہ سے بچنے اور حلال رزق کمانے کی توفیق عطا فرمائے۔
Comments
Post a Comment